سارے نبیوں کا ہے سرتاج پیمبر اپنا
سارے نبیوں کا ہے سرتاج پیمبر اپنا
لائے ہیں عرش سے لکھوا کے مقدر اپنا
حوریں جنت میں بھرا کرتی ہیں ساغر اپنا
سب ہیں اپنے جو ہوا ساقیٔ کوثر اپنا
یوسفِ حسنِ جہاں تاب ہے دلبر اپنا
لڑگیا اب تو زلیخا سے مقدر اپنا
فاش پردہ نہیں ہوگا سر محشر اپنا
پردہ رکھ لے گا جو دامانِ پیمبر اپنا
حشر میں پُرسشِ اعمال غلط ہے یہ خیال
جب یہ ثابت ہے کہ ہے شافعِ محشر اپنا
جس کی حسرت رہی موسیٰ کو وہ امت ہم ہیں
لاکھ اچھوں سے بھی اچھا ہے مقدر اپنا
عشق حضرت میں جو بجلی کی طرح تڑپا ہے
اب نظر گاہ خدا ہے دل مضطر اپنا
دن کو جو دامنِ عشاق سے جھڑتا ہے غبار
در اقدس پہ وہ بن جاتا ہے بستر اپنا
ظلمتِ گور میں ہے شمع کی حاجت مجھ کو
لا کے تشریف دکھا دیں رخِ انور اپنا
کیا یہ ممکن نہیں یارب یہی جنت بن جائے
در والا سے اٹھائیں گے نہ بستر اپنا
ہے دعا بیدلؔ شیدا کی حبیب خالق
مرنے والوں میں ترے نام ہو مر کر اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.