Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سارے نبیوں کا ہے سرتاج پیمبر اپنا

عبداللہ بیدلؔ

سارے نبیوں کا ہے سرتاج پیمبر اپنا

عبداللہ بیدلؔ

MORE BYعبداللہ بیدلؔ

    سارے نبیوں کا ہے سرتاج پیمبر اپنا

    لائے ہیں عرش سے لکھوا کے مقدر اپنا

    حوریں جنت میں بھرا کرتی ہیں ساغر اپنا

    سب ہیں اپنے جو ہوا ساقیٔ کوثر اپنا

    یوسفِ حسنِ جہاں تاب ہے دلبر اپنا

    لڑگیا اب تو زلیخا سے مقدر اپنا

    فاش پردہ نہیں ہوگا سر محشر اپنا

    پردہ رکھ لے گا جو دامانِ پیمبر اپنا

    حشر میں پُرسشِ اعمال غلط ہے یہ خیال

    جب یہ ثابت ہے کہ ہے شافعِ محشر اپنا

    جس کی حسرت رہی موسیٰ کو وہ امت ہم ہیں

    لاکھ اچھوں سے بھی اچھا ہے مقدر اپنا

    عشق حضرت میں جو بجلی کی طرح تڑپا ہے

    اب نظر گاہ خدا ہے دل مضطر اپنا

    دن کو جو دامنِ عشاق سے جھڑتا ہے غبار

    در اقدس پہ وہ بن جاتا ہے بستر اپنا

    ظلمتِ گور میں ہے شمع کی حاجت مجھ کو

    لا کے تشریف دکھا دیں رخِ انور اپنا

    کیا یہ ممکن نہیں یارب یہی جنت بن جائے

    در والا سے اٹھائیں گے نہ بستر اپنا

    ہے دعا بیدلؔ شیدا کی حبیب خالق

    مرنے والوں میں ترے نام ہو مر کر اپنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے