ازل سے ہے سودا تمہارا مجھے
ازل سے ہے سودا تمہارا مجھے
بنا لو تم اپنا خدا را مجھے
قیامت کے وعدے نے مارا مجھے
قیامت ہے وعدہ تمہارا مجھے
مدینہ بلا لو خدا را مجھے
یہ دوری نہیں ہے گوارا مجھے
بتا دیجے تفسیر شمس الضحیٰ کی
دکھا دیجے حسنِ دل آرا مجھے
دل و جاں کا صل علیٰ ہے وظیفہ
ہے نامِ محمد پیارا مجھے
ہزاروں تمنائیں دل میں بھری ہیں
غمِ عشق کا ہے سہارا مجھے
ہوئی میری مقبول گویا تمنا
ہے چشمِ نبی کا اشارا مجھے
دل بے وفا سا نہ کر جان محزوں
ہے لے دے کے تیرا سہارا مجھے
کبھی حسن بن کر کبھی رعب بن کر
تمہاری اداؤں نے مارا مجھے
بنائے دو عالم ہے جس کے سبب سے
وہ محبوبِ حق ہے پیارا مجھے
غمِ ہجر میں میرے دم پر بنی ہے
زیارت ہو اب تو خدا را مجھے
ہے توصیف میں جس کی نور من اللہ
دکھا دو وہ حسن دل آرا مجھے
تمہارے سوا کون والی ہے میرا
تمہارا ہی ہے اک سہارا مجھے
نہ کیوں مجھ پہ لطف و کرم ہو خدا کا
اسی کا پیارا ہے پیارا مجھے
ہے مداح تیرا وہ خلاق عالم
ترے وصف کا کب ہے یارا مجھے
تمہاری محبت میں بیدلؔ ہوا ہوں
غمِ عشق ہے دل سے پیارا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.