Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چھیڑ خود مژگاں سے تیری فتنہ گر کرتے ہیں ہم

عبداللہ بیدلؔ

چھیڑ خود مژگاں سے تیری فتنہ گر کرتے ہیں ہم

عبداللہ بیدلؔ

MORE BYعبداللہ بیدلؔ

    چھیڑ خود مژگاں سے تیری فتنہ گر کرتے ہیں ہم

    روز پیدا اک نیا زخم جگر کرتے ہیں ہم

    کیا کہیں کس طرح فرقت میں بسر کرتے ہیں ہم

    زلف و رخ کی یاد میں شام و سحر کرتے ہیں ہم

    حشر بھی ہوگا نمونہ ایک تیری چال کا

    یہ خبر کل کے لیے اے بے خبر کرتے ہیں ہم

    خوب آئے آپ میری بات رکھ لی آپ نے

    نالۂ دل کہہ رہے تھے اب اثر کرتے ہیں ہم

    اس قدر تنگ آ گئے ہیں عشق کے آزار سے

    اب خیالِ آرزو بھی سوچ کر کرتے ہیں ہم

    پڑ گیا تیرِ نظر کے وار کا ہم کو مزا

    اب بھلا کب چارۂ زخمِ جگر کرتے ہیں ہم

    نذر کرتے ہیں تمہیں بے نفس ہو کر جان ہم

    اس طرح ایثار ہو کر بے جگر کرتے ہیں ہم

    بد نصیبی سے ہمارا نام بیدلؔ ہے تو ہو

    کیا یہ کچھ کم ہے بتوں کے دل میں گھر کرتے ہیں ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے