Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عنایت کا اشارا چاہتا ہوں

کیف الہ آبادی

عنایت کا اشارا چاہتا ہوں

کیف الہ آبادی

MORE BYکیف الہ آبادی

    عنایت کا اشارا چاہتا ہوں

    محبت کو سنوارا چاہتا ہوں

    گزر بھی جائیں دو دن زندگی کے

    ترے در کا سہارا چاہتا ہوں

    یہی آنکھوں کا مقصود نظر ہے

    ترے رخ کا نظارا چاہتا ہوں

    نفس کے آمد و شد میں رہے تو

    تجھے ہر دم پکارا چاہتا ہوں

    رہ الفت میں ہیں لاکھوں بیاباں

    جنوں تیرا سہارا چاہتا ہوں

    ازل سے غرق ہوں بحر الم میں

    ابد کا اب کنارا چاہتا ہوں

    ہزاروں زندگی پاؤں تو سب کو

    محبت میں گزارہ چاہتا ہوں

    محبت کے سمندر میں عبث کیفؔ

    سفینہ یا کنارا چاہتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 236)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے