Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تجھے ماہ میں ماہ پاروں میں دیکھا

کیف الہ آبادی

تجھے ماہ میں ماہ پاروں میں دیکھا

کیف الہ آبادی

MORE BYکیف الہ آبادی

    تجھے ماہ میں ماہ پاروں میں دیکھا

    گلستاں کی رنگیں بہاروں میں دیکھا

    رخ قطب میں مشتری کی جبیں پر

    تجھے جگمگاتے ستاروں میں دیکھا

    کلی مسکرائی بنی پھول کھل کر

    سوا تیرے کس کو بہاروں میں دیکھا

    ہزاروں حجابوں کے ہوتے ہوئے بھی

    نشاں بے نشاں کا ہزاروں میں دیکھا

    جبیں سے چمکتی ہے اقبال مندی

    یہ اکثر نشاں ہونہاروں میں دیکھا

    عزیزوں میں کم کم ملے گا یقیناً

    وہ خاص انس جو کیفؔ یاروں میں دیکھا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 235)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے