Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میری چشم سرمگیں سے نہ نگاہ دل نشیں سے

رؤف کاکوروی

میری چشم سرمگیں سے نہ نگاہ دل نشیں سے

رؤف کاکوروی

MORE BYرؤف کاکوروی

    میری چشم سرمگیں سے نہ نگاہ دل نشیں سے

    یہ فلک میں لرزشیں ہیں مری آہ آتشیں سے

    نہ سرور صالحیں سے نہ نشاط کاملیں سے

    مری روح مطمئن ہے تری زلف عنبریں ہے

    میں جنوں میں کہہ رہا تھا شب ہجر کا فسانہ

    کبھی کہتے کہتے بھولا کبھی کہہ اٹھا کہیں سے

    در یار پر مروں گا یہ میں کہہ چکا ہوں زاہد

    مری زیست ہے عبارت اسی پاک سرزمیں سے

    یہ جنون عشق کیا ہے یہ فروغ حسن برہم

    کہ نقوش کلک قدرت ابھر آئے ہیں جبیں سے

    یہ رؤفؔ کہہ رہا ہے وہ خدایا خیر سے ہوں

    نہ کوئی پیام آیا نہ تو خط لکھا کہیں سے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 128)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے