Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساقی تری نگاہ اثر دار ہے تو ہے

عابد نظر

ساقی تری نگاہ اثر دار ہے تو ہے

عابد نظر

ساقی تری نگاہ اثر دار ہے تو ہے

دیوانہ تیرا طالب دیدار ہے تو ہے

مے تیرے میکدے کی مزے دار ہے تو ہے

ہر رند تیری مے کا طلب گار ہے تو ہے

پوشیدہ تو جو مجھ سے مرے یار ہے تو ہے

میری نگاہ طالب دیدار ہے تو ہے

رکھا نہیں ہے ہم نے اندھیروں سے واسطہ

دل میں خیال یار ضیا بار ہے تو ہے

ساقی یہ تیری مے کا اثر جائے گا کہاں

رندوں میں تیرے جرأت اظہار ہے تو ہے

اس پر کہاں تغیر اوقات کا اثر

وہ میرا یار صاحب کردار ہے تو ہے

ذرہ ہے کچھ نہیں ہے بساط نظر مگر

جب تم نے کہہ دیا کہ وہ فن کار ہے تو ہے

مأخذ :
  • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 257)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے