ساقی تری نگاہ اثر دار ہے تو ہے
دیوانہ تیرا طالب دیدار ہے تو ہے
مے تیرے میکدے کی مزے دار ہے تو ہے
ہر رند تیری مے کا طلب گار ہے تو ہے
پوشیدہ تو جو مجھ سے مرے یار ہے تو ہے
میری نگاہ طالب دیدار ہے تو ہے
رکھا نہیں ہے ہم نے اندھیروں سے واسطہ
دل میں خیال یار ضیا بار ہے تو ہے
ساقی یہ تیری مے کا اثر جائے گا کہاں
رندوں میں تیرے جرأت اظہار ہے تو ہے
اس پر کہاں تغیر اوقات کا اثر
وہ میرا یار صاحب کردار ہے تو ہے
ذرہ ہے کچھ نہیں ہے بساط نظر مگر
جب تم نے کہہ دیا کہ وہ فن کار ہے تو ہے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 257)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.