Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرگ ظاہر میں نہاں شان مسیحائی ہے

فنا بدایونی

مرگ ظاہر میں نہاں شان مسیحائی ہے

فنا بدایونی

MORE BYفنا بدایونی

    مرگ ظاہر میں نہاں شان مسیحائی ہے

    جان کھوئی تو حیاتِ ابدی پائی ہے

    نہ خزاں آئی چمن میں نہ بہار آئی ہے

    سب خیالات کی یہ حاشیہ آرائی ہے

    میں کہاں اور تری دید کا سامان کہاں

    کس نے تقدیر کی گتھی کبھی سلجھائی ہے

    موت کے بعد بھی افسوس کہ انہیں آنکھیں نہ کھلیں

    پھر وہی ہم ہیں وہی مرحلہ پیمائی ہے

    قبر میں ساتھ کسی کا نہیں دیتا کوئی

    زندگی تک ہی کی یاری وشناسائی ہے

    ہوں نہ پاکیزہ خیالات غزل میں تو فناؔ

    شاعری ننگ ہے یا باعث رسوائی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ دوئم (Pg. 253)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے