نہیں راز دل ہے بتانے کے قابل
نہیں راز دل ہے بتانے کے قابل
کہاں یہ فسانہ سنانے کے قابل
نہ پوچھو کوئی فرق احمد احد کا
بھلا بھید ہے یہ بتانے کے قابل
عجب من عرف کا ہے یہ گنج مخفی
یہ دولت نہیں ہے لٹانے کے قابل
انا الحق تو منصور نے حق کہا تھا
نہ تھا دار پر وہ چڑھانے کے قابل
جو پیش آنی ہے پیش آئے گی اک دن
نوشتہ نہیں یہ مٹانے کے قابل
نصیحت جو مانو تو ہے عرض اتنی
زمانہ نہیں دل لگانے کے قابل
جو دل پر گذرتی ہے ہم جانتے ہیں
نہیں ہے کسی کو بتانے کے قابل
بلاتا ہے خالق مجھے عذر کیا ہے
ذرا میں بھی ہو لوں تو جانے کے قابل
ارے او اجل ہٹ سرہانے سے میرے
کہاں جاؤں ہے منہ دکھانے کے قابل
ہے بھاری جنازہ جو بارِ گنہ سے
اٹھے کیا نہیں ہے اٹھانے کے قابل
بلاتے نہیں در پہ حضرت جو مجھ کو
یہ سر ہی نہیں آستانے کے قابل
گنہگار ہوں پر ہوں شیدا تمہارا
بلا لو اگر ہوں بلانے کے قابل
کلیجہ ترے ابؔر کا کیا سپر ہے
نہیں تیرا غم کے نشانے کے قابل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.