Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عجیب کرب سا دل میں بسائے رکھا ہے

ابصار بلخی

عجیب کرب سا دل میں بسائے رکھا ہے

ابصار بلخی

MORE BYابصار بلخی

    عجیب کرب سا دل میں بسائے رکھا ہے

    کسی کی یاد سے دل کو سجائے رکھا ہے

    سبھی نے اوڑھ رکھی ہے منافقت کی ردا

    تمام شہر نے چہرا چھپائے رکھا ہے

    وفا کا درد ہے ایسا کہ جیسے کوہ گراں

    شب فراق میں دریا بہائے رکھا ہے

    نماز شوق وسیلہ ہے صرف ملنے کا

    وضو کے ساتھ ہی سر کو جھکائے رکھا ہے

    تجھے تو بھولنا ممکن نہیں تھا میرے لئے

    سو ایک شعلہ سا دل میں جلائے رکھا ہے

    جنون عشق میں اپنا پتا نہیں بلخیؔ

    تری ہی دید پہ سب کو بھلائے رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے