تیغ ابرو کا تمہارے کس قدر تیز آب تھا
تیغ ابرو کا تمہارے کس قدر تیز آب تھا
سامنے اس کے جو آیا پھر وہی سیراب تھا
آفریں اس دست و بازو پر کہ پہلے وار میں
ہر رگ جاں سے مرے فوارۂ خوں ناب تھا
صید گہ میں جو نکالا تیر تم نے سرخ تھا
کشتگاں کا خوں لگا تھا یا پر سرخاب تھا
عشق میں بے کار دیکھا تاج و تخت و فرش گل
قیس کو ہر خار فرش قاقم و سنجاب تھا
اشک حسرت سے مرے آخر گرا نخل مراد
ہاں مگر ایک نخل نو میدی سو وہ شاداب تھا
سیل دریائے محبت عجز ہم کو لے گیا
عشق کا طوفان تھا ہر موج میں گرداب تھا
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 35)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.