اندھیرے شہر میں مٹی کا اک دیا بھی نہیں
اندھیرے شہر میں مٹی کا اک دیا بھی نہیں
اور آسماں سے کوئی تارا ٹوٹتا بھی نہیں
کتنے کیا سمجھ گئے میں اس کو جانتا بھی نہیں
زباں پہ میری کوئی حرف مدعا بھی نہیں
یہ تیرگی یہ خموشی یہ شب یہ تنہائی
کسی کے دور سے آنے کی کچھ صدا بھی نہیں
مثال آئینہ حیران ہے ہر اک انساں
یہاں پہ کوئی کسی سے تو بولتا بھی نہیں
حذف کے ڈھیر میں روئے ہیں کتنے لعل و گہر
وفا شناس کوئی ان کو دیکھتا بھی نہیں
جنوں میں حد سے بڑھا جاتا ہوں ادیبؔ مگر
قریب آ کے کوئی مجھ کو روکتا بھی نہیں
- کتاب : سخنوارن وطن (Pg. 69)
- Author : ریاض گیاوی
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.