راز آشنائے دیدۂ بینا نہ ہو سکا
دلچسپ معلومات
عطائے دوست
راز آشنائے دیدۂ بینا نہ ہو سکا
ہائے وہ بد نصیب جو تیرا نہ ہو سکا
مجھ کو دیا گیا ہے بصد اعتماد و ناز
وہ غم جو دو جہاں کو گوارا نہ ہو سکا
شان عطائے دوست پہ قربان جائیے
وہ غم دیا کہ جس کا مداوا نہ ہو سکا
اس کا دماغ اس کا تمنا زہے نصیب
تیرے سوا جو اور کسی کا نہ ہو سکا
آئے وہ تیرے سامنے کتنے بدل کے روپ
اپنی نظر پہ تجھ کو بھروسہ نہ ہو سکا
وہ منتظر رہے کہ یہ چاہے سکون درد
ہم کیا کریں کہ ہم کو گوارا نہ ہو سکا
ہر چند دی نہ داد کسی نے مگر ادیبؔ
ترک خلوص ہم سے نہ ہوگا نہ ہو سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.