ماورا ہیں دوست مہر و ماہ کی منزل سے ہم
دلچسپ معلومات
اضطرابِ خود گرفتاری
ماورا ہیں دوست مہر و ماہ کی منزل سے ہم
دہر پر کھلتے تو ہیں لیکن بڑی مشکل سے ہم
دیدنی تھے چشمِ ساقی کے اشارے ہائے ہائے
بے پئے ہی اٹھ گئے اکثر بھری محفل سے ہم
وہ تو کہیے عشق کی فطرت نہیں آسودگی
ورنہ سو سو بار گزرے ہیں اسی منزل سے ہم
کیا بتائیں اضطرابِ خود گرفتاری کا حال
لمحہ بھر آزاد رہتے ہیں بڑی مشکل سے ہم
وقت کے رحم و کرم پر چل رہے ہیں اے ادیبؔ
راہبر سے بے خبر نا آشنا، منزل سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.