جنوں کو اب جنون فتنہ ساماں کر کے چھوڑوں گا
جنوں کو اب جنون فتنہ ساماں کر کے چھوڑوں گا
حد دامن کو تا حد گریباں کر کے چھوڑوں گا
ترے غم کو سکون خاطر جاں کر کے چھوڑوں گا
میں درد دل کو درد دل کا درماں کر کے چھوڑوں گا
رہی ان کے تبسم کی اگر یوں ہی نمک پاشی
تو ہر زخم جگر کو میں نمک داں کر کے چھوڑوں گا
نہیں موقوف دنیا ہی میں چرچا خون ناحق کا
سر محشر بھی قاتل کو پشیماں کر کے چھوڑوں گا
اسیری میں نہیں حاصل ہو سیر گلستاں مجھ کو
قفس کو اشک رنگیں سے گلستاں کر کے چھوڑوں گا
نہ رہنے دوں گا دل میں کوئی حسرت ذوق حرماں سے
میں اپنے اس بھرے گھر کو بیاباں کر کے چھوڑوں گا
سلامت ہے اگر جوش جنوں تو ایک دن افقرؔ
بہار بزم ہستی کو بیاباں کر کے چھوڑوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.