Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مکاں چھوڑ کر لا مکاں دیکھتے ہیں

افقر موہانی

مکاں چھوڑ کر لا مکاں دیکھتے ہیں

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    مکاں چھوڑ کر لا مکاں دیکھتے ہیں

    کہاں وہ ہیں اور ہم کہاں دیکھتے ہیں

    تعین کا ہر آستاں دیکھتے ہیں

    جہاں تم نہیں ہم وہاں دیکھتے ہیں

    اٹھا لیتے ہیں ہم بھی دو چار تنکے

    جو بنتے کوئی آشیاں دیکھتے ہیں

    قفس میں اسیروں پہ گرتی ہے بجلی

    چمن سے جو اٹھتے دھواں دیکھتے ہیں

    نہیں دیکھتے کچھ مگر اہل محشر

    مجھے یا مری داستاں دیکھتے ہیں

    حقیقت میں دیر و حرم ایک ہیں جب

    تجھے دونوں کے درمیاں دیکھتے ہیں

    یہ آہیں ہیں میری یہ نالے ہیں میرے

    جنہیں آسماں آسماں دیکھتے ہیں

    در یار ہے پھر در یار افقرؔ

    جناں کو بحد جناں دیکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے