Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حسن کی تیرے جس کو خبر ہو گئی

افقر موہانی

حسن کی تیرے جس کو خبر ہو گئی

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    حسن کی تیرے جس کو خبر ہو گئی

    زندگی اس کی وقف نظر ہو گئی

    ان کی آئینہ پر جب نظر ہو گئی

    میری دنیا ادھر کی ادھر ہو گئی

    اب نہ وہ گل رہے اور نہ وہ گلستاں

    چاندنی چار دن کی مگر ہو گئی

    اس کی دنیا کا عالم ہی کچھ اور ہے

    جس کی دنیا تمہاری نظر ہوئی گئی

    مجھ کو اب سنگ در کی ضرورت نہیں

    جب کہ خود ہی جبیں سنگ در ہو گئی

    میرے سجدوں کا ان کو یقیں آ گیا

    بندگی اب مری معتبر ہو گئی

    مری مشق تصور کی دیکھو کشش

    ان کی تصویر پیش نظر ہو گئی

    کس کو اچھا کہیں کس کو سمجھیں برا

    ساری دنیا فریب نظر ہو گئی

    دیکھ کر ان کو افقرؔ دم واپسیں

    زندگی مری بار دگر ہو گئی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 95)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے