بندہ بنا رہا ہے حسن کلام تیرا
بندہ بنا رہا ہے حسن کلام تیرا
دنیا مطیع تیری عالم غلام تیرا
ہستی کی منزلوں میں دنیا کی کوششوں سے
اتنا پتہ چلا ہے دل ہے مقام تیرا
اے غارت گر زمانہ دنیا کا سن فسانہ
کس کس طرح ہے آیا کہنے میں نام تیرا
وہ کوئی اور ہیں جو مصروف مے کشی ہیں
ہم دیکھتے ہیں ساقی حسن نظام تیرا
دنیائے رنگ و بو کے پامال کرنے والے
محشر بھی منتظر ہے محو خرام تیرا
میں کیا بتاؤں تجھ کو کہتا ہے کیا زمانہ
اے باغباں ہے اب تو صیاد نام تیرا
جذبات کا بیاں ہے شرح غم نہاں ہے
مقبول ہو نہ کیوں پھر افقرؔ کلام تیرا
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 95)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.