Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رہا کرتا ہے اکثر تذکرہ بربادئ دل کا

افسر صدیقی امروہوی

رہا کرتا ہے اکثر تذکرہ بربادئ دل کا

افسر صدیقی امروہوی

MORE BYافسر صدیقی امروہوی

    رہا کرتا ہے اکثر تذکرہ بربادئ دل کا

    میں بگڑا ہوں تو افسانہ بنا ہوں ان کی محفل کا

    نشانہ بن گیا بیٹھے بٹھائے تیر قاتل کا

    چلو چھٹی ہوئی جھگڑا مٹا قصہ گیا دل کا

    قیامت کی کشش رکھتے ہیں ذرے خاک ساحل کے

    کہ موجیں آخری دم تک بھی دم بھرتی ہیں ساحل کا

    تھکے ماندے مسافر آ پڑے آرام کی خاطر

    بڑا احسان ہے ان غم زدوں پر پہلی منزل کا

    دل مجروح اپنے زخم پر پھاہا لگانے کو

    کنارہ چاہتا ہے دامن شمشیر قاتل کا

    مرا دل ٹوٹ جائے گا نہ کھینچ اس کو نہ کھینچ اس کو

    ترا ناوک نہیں ظالم یہ ٹکڑا ہے مرے دل کا

    مرے احباب بعد مرگ اس حیرت سے تکتے ہیں

    کہ جیسے میرے ماتھے پر ہے لکھنا نام قاتل کا

    انہیں پردا نہیں ہے تو نہ ہو یہ کام ان کا ہے

    ہمیں تو حال کہہ دینا کبھی اپنا کبھی دل کا

    دل مشتاق افسرؔ کو اگر حیراں بنایا ہے

    تو رکھیں آپ اسے آئینہ کر کے اپنی محفل کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے