Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب اپنی جفا یاد نہ عاشق کی وفا یاد

افسر صدیقی امروہوی

اب اپنی جفا یاد نہ عاشق کی وفا یاد

افسر صدیقی امروہوی

MORE BYافسر صدیقی امروہوی

    اب اپنی جفا یاد نہ عاشق کی وفا یاد

    او بھولنے والے تجھے کچھ بھی نہ رہا یاد

    جب دل سے اٹھائے نہ گئے ظلم بتوں کے

    آیا اسے فریاد کے پردے میں خدا یاد

    آگے ترے دم بھول گئے چارہ گر ایسا

    جینے کی دوا یاد نہ مرنے کی دعا یار

    کچھ پاس محبت ہے جو خاموش ہوں اب تک

    ایک ایک ستم یاد ہے ایک ایک جفا یاد

    کیا اور کوئی ظلم بھی ہے اس سے زیادہ

    مرتے ہوئے عاشق کو بھی تم نے نہ کیا یاد

    اس عیش کی تصویر نے سب رنج مٹائے

    صورت کو تری دیکھ کے کچھ بھی نہ رہا یاد

    اب سوچ رہے ہو جو شکایت ہے جفا کی

    اس یاد کے صدقے نہ رہی اپنی جفا یاد

    زحمت کش گیسو ہوں تو کیا طرہ ہے مجھ میں

    کرتی ہے مجھے اس بت کافر کی بلا یاد

    جب ٹیس مرے زخم جگر میں ہوئی افسرؔ

    تیر نگہ ناز کی شوخی کو کیا یاد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے