Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ نہ پوچھو کس طرح حاصل ہوا کیوں کر ملا

افسر صدیقی امروہوی

یہ نہ پوچھو کس طرح حاصل ہوا کیوں کر ملا

افسر صدیقی امروہوی

MORE BYافسر صدیقی امروہوی

    یہ نہ پوچھو کس طرح حاصل ہوا کیوں کر ملا

    جستجو کام آ گئی میری تو ان کا در ملا

    دل بھی ملتا اور آنکھیں بھی تو تھا ملنے کا لطف

    یوں تو ملنے کے لئے یہ بے وفا اکثر ملا

    حسن والوں میں تھا جلوہ کس کے حسن پاک کا

    جو ملا عمدہ ملا اچھا ملا بہتر ملا

    شکوۂ بے داد کی ہمت نہ مجھ کو ہو سکی

    عرصۂ محشر میں یوں وہ فتنۂ محشر ملا

    جام صہبا کو ہے شاید جام جم سے کچھ لگاؤ

    سارے پردے اٹھ گئے میکش کو جب ساغر ملا

    طور کی عظمت مرے دل میں سمائی اس قدر

    اپنا ماتھا رکھ دیا جو راہ میں پتھر ملا

    رکھتے تھے در پردہ مطلب ملنے والے آپ کے

    کچھ ملا تا زندگی بے لوث تو افسرؔ ملا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے