Font by Mehr Nastaliq Web

تجھی سے تیری ہی حمد باری دہن یہ تیرا زبان تیری

افضل حسین اصدقی

تجھی سے تیری ہی حمد باری دہن یہ تیرا زبان تیری

افضل حسین اصدقی

MORE BYافضل حسین اصدقی

    تجھی سے تیری ہی حمد باری دہن یہ تیرا زبان تیری

    ترا عطیہ ہے نطق اپنا یہ جسم تیرا یہ جان تیری

    نفخت فیہ کہا ہے کس نے و کنت کنزا بتایا کس نے

    یہ روح تن میں بسایا کس نے ہمارے آقا ہے شان تیری

    جمال کس کا تھا طور اوپر پہاڑ سرمہ بنا ہے کیوں کر

    وہ نور کس کا تھا شان تیری وہ نور کس کا تھا شان تیری

    بلایا کس نے فلک کے اوپر جہاں ہیں جلتے گمان کے پر

    تری ہے قدرت تری عنایت یہ آقا سب کچھ ہے مان تیری

    وہ سجدہ آدم کو کیوں کیا تھا فرشتہ پاکی جو نور سے تھا

    یہ پتلا خاکی کو رتبہ کیسا عنایتیں ہیں سبحان تیری

    وہ پھینکا بھالا تو تو یہ بولا کہ ما رمیت رمیت انا

    احد سے احمد کا ملنے جانا یہی تو ربی ہے شان تیری

    تجھی سے تیری ہے چاہ مجھ کو تجھی سے تیری پناہ مجھ کو

    تجھی سے ملنی ہے راہ مجھ کو خدایا میرے امان تیری

    یہ جسم خاکی ہو نور تیرا جہاں سے جس دم اٹھے بسیرا

    یہ بلبل‌ جاں تڑپ تڑپ کر کہے فقیراؔ ہے جان تیری

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Afzal (Pg. 58)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے