Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ عجب کرشمہ کار ہے ترا طرفہ نظم بہار ہے

احمد رحمانی

یہ عجب کرشمہ کار ہے ترا طرفہ نظم بہار ہے

احمد رحمانی

MORE BYاحمد رحمانی

    یہ عجب کرشمہ کار ہے ترا طرفہ نظم بہار ہے

    کہیں پھول ہے کہیں خار ہے کہیں نور ہے کہیں نار ہے

    کہیں کوئی لائق سرزنش ہے تو کوئی برسر دار ہے

    یہ وفا شعاروں کا کھیل ہے یہی عاشقوں کا شعار ہے

    یہ تیرے خیال کی رفعتیں یہ تری نگاہ کی وسعتیں

    یہ ترے شعور کی عظمتیں تیرا اوج عرش وقار ہے

    یہ لحد سے کس کی صدا اٹھی ہے مآل عشق بتاں یہی

    نہ سکون پا سکے جیتے جی نہ قرار زیر مزار ہے

    نہ کسی سے بات بری کہی نہ کسی کی بات بری سنی

    نہ کبھی کسی سے خلش رہی نہ کسی سے دل میں غبار ہے

    نہ کلی کھلی ہے نہ گل ہنسے نہ ہیں بلبلوں کے یہ چہچہے

    اسے فصل گل کوئی کیا کہے یہ بہار کوئی بہار ہے

    نہ جہاں میں جس کا وقار ہو جسے زیست تنگ ہو عار ہو

    جو مصیبتوں کا شکار ہو وہ غریب احمدؔ زار ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 23)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے