حسن سو بار جلوہ دکھائے
حسن سو بار جلوہ دکھائے
طالب دید بھی تاب لائے
سامنے وہ جو بے پردہ آئے
ہوش کے بھی قدم ڈگمگائے
ہے گلستاں میں شبنم بھی گل بھی
اک ہنسے ایک آنسو بہائے
روز تعمیر ہو اک نشیمن
آسمان روز بجلی گرائے
ایک بے کس کی تربت پہ کوئی
فاتحہ کو بھی کیوں ہاتھ اٹھائے
رکھ تو لی ہے بنائے نشیمن
دیکھیے راس آئے نہ آئے
ہو بھی کیوں فکر خورشید محشر
سر پہ احمدؔ ہیں رحمت کے سائے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 23)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.