فکر ملک نہ پہنچے وہ رفعت بشر ہے
فکر ملک نہ پہنچے وہ رفعت بشر ہے
توفیق رب سے جس کا لاہوت مستقر ہے
جھرمٹ میں تابشوں کی یہ کون جلوہ گر ہے
بے تاب ذوق جلوہ بے تابئ نظر ہے
قدسی بھی سر بہ خم ہیں وہ ان کا سنگ در ہے
ہیں جنتیں نچھاور جس پر وہ ان کا گھر ہے
یہ کہکشاں بھی ان کی ادنیٰ سی رہ گزر ہے
ان کا قدم تو فرق عرش مجید پر ہے
مجبور حاضری کی روداد مختصر ہے
زار و شکستہ دل ہے محروم بال و پر ہے
وہ نیر رسالت چمکا بصد تجلی
یہ صبح کا مقدر یہ قسمت سحر ہے
گھر بیٹے جالیوں کے نظارے کر رہا ہوں
یہ ہے مرا تصور یہ وسعت نظر ہے
دونوں جہاں کی رفعت حاصل ہے آج تجھ کو
تیرا دماغ صبح میلاد عرش پر ہے
ہیں اہل حشر احمدؔ سب آپ کی نظر میں
لیکن ہراہل اہل محشر کی آپ پر نظر ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 23)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.