Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فکر ملک نہ پہنچے وہ رفعت بشر ہے

احمد رحمانی

فکر ملک نہ پہنچے وہ رفعت بشر ہے

احمد رحمانی

MORE BYاحمد رحمانی

    فکر ملک نہ پہنچے وہ رفعت بشر ہے

    توفیق رب سے جس کا لاہوت مستقر ہے

    جھرمٹ میں تابشوں کی یہ کون جلوہ گر ہے

    بے تاب ذوق جلوہ بے تابئ نظر ہے

    قدسی بھی سر بہ خم ہیں وہ ان کا سنگ در ہے

    ہیں جنتیں نچھاور جس پر وہ ان کا گھر ہے

    یہ کہکشاں بھی ان کی ادنیٰ سی رہ گزر ہے

    ان کا قدم تو فرق عرش مجید پر ہے

    مجبور حاضری کی روداد مختصر ہے

    زار و شکستہ دل ہے محروم بال و پر ہے

    وہ نیر رسالت چمکا بصد تجلی

    یہ صبح کا مقدر یہ قسمت سحر ہے

    گھر بیٹے جالیوں کے نظارے کر رہا ہوں

    یہ ہے مرا تصور یہ وسعت نظر ہے

    دونوں جہاں کی رفعت حاصل ہے آج تجھ کو

    تیرا دماغ صبح میلاد عرش پر ہے

    ہیں اہل حشر احمدؔ سب آپ کی نظر میں

    لیکن ہراہل اہل محشر کی آپ پر نظر ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 23)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے