Font by Mehr Nastaliq Web

محبت سے کیوں جی برا ہے کسی کا

احسان شاہجہان پوری

محبت سے کیوں جی برا ہے کسی کا

احسان شاہجہان پوری

MORE BYاحسان شاہجہان پوری

    محبت سے کیوں جی برا ہے کسی کا

    کبھی کوئی شکوہ سنا ہے کسی کا

    بتوں پر کریں سیکڑوں دل تصدق

    کچھ اس سے سوا حوصلا ہے کسی کا

    غضب ہے نہ میری سنے ایک دن بھی

    وہی دل کہ جو مبتلا ہے کسی کا

    شب غم میں اکثر ملاقات کی ہے

    تصور ہمیں بھی رہا ہے کسی کا

    پڑا رہنے دو اپنے دامن میں دھبا

    نہ دھوؤ یہ خون وفا ہے کسی کا

    کہے دیتے ہیں شوخ چتون کے تیور

    مرا دوست دشمن بنا ہے کسی کا

    ہم اے چرخ کیا تجھ سے امید رکھیں

    کوئی کام تو نے کیا ہے کسی کا

    ستم پر ستم ہے جفا پر جفا ہے

    تمہیں خاک پاس وفا ہے کسی کا

    مگر آرزو کوئی کشتہ ہوئی ہے

    یہ کیوں دل میں رونا پڑا ہے کسی کا

    شب وصل رہ جائیں ارمان باقی

    مگر ہم کو پاس حیا ہے کسی کا

    اب احسانؔ ملنے کی امید رکھو

    دل زار ناصح بنا ہے کسی کا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Ahsaan (Pg. 12)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے