اے شمع وفا تیرے پروانے ہزاروں ہیں
اے شمع وفا تیرے پروانے ہزاروں ہیں
اک میں ہی نہیں تنہا دیوانے ہزاروں ہیں
بہکیں گے بھلا کیا ہم اک جام میں اے ساقی
پینا تری آنکھوں سے پیمانے ہزاروں ہیں
تو حسن مجسم ہے تو عشق مکمل ہے
پنہاں تری آنکھوں میں افسانے ہزاروں ہیں
کیا جادو بھری تیری نظریں ہیں جدھر دیکھو
رقصاں تری محفل میں مستانے ہزاروں ہیں
اک در ہے در جاناں باقی ہے جہاں دھوکہ
ہے ایک ہی کعبہ تو بت خانے ہزاروں ہیں
سمجھے جو محبت کو فرزانہ کہاں ایسا
کہنے کو اے کاوشؔ فرزانے ہزاروں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.