Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ایسے تو انقلاب جہاں میں ہزار ہیں

خواجہ رکن الدین عشقؔ

ایسے تو انقلاب جہاں میں ہزار ہیں

خواجہ رکن الدین عشقؔ

MORE BYخواجہ رکن الدین عشقؔ

    ایسے تو انقلاب جہاں میں ہزار ہیں

    کل جو نگیں تھے آج وہ لوح مزار ہیں

    نرگس کے پھول روئے زمیں پر نہیں ہیں یار

    آنکھوں سے دیکھ دیدۂ پر انتظار ہیں

    شمس و قمر پر ہے رقم احوال رفتگاں

    سرداب جہاں پہ یہ لوح مزار ہیں

    فصل بہار نے یہ مچائی ہے اب کی دھوم

    لے گل سے میری جیب تلک تار تار ہیں

    یہ عشق ان بتوں کا تو دو چار دن کا ہے

    عاشق جو ہیں خدا کے وہی پائیدار ہیں

    تو عشقؔ ایک گل سے بھی سر بر نہ ہو سکا

    بلبل کا دل سراہیے جس کے ہزار ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے