عجیب عشق کا دونوں طرف اثر پھیلا
عجیب عشق کا دونوں طرف اثر پھیلا
یہ کہہ رہی ہے انا القیس وہ انا لیلا
کشش دکھائی یہ مجنوں کے عشق کامل نے
ادھر خیال چلا اور ادھر چلی لیلا
کمال عشق نے پہنچا دیا کہاں اس کو
طواف کرتا ہے مجنوں کا ناقۂ لیلیٰ
سیاہ پوش جو کعبہ کو قیس نے دیکھا
یہ بیقرار ہوا چیخ اٹھا کہ یا لیلا
کسے فراق کہ مجنوں ہے اور عالم میں
جدھر نگاہ پھری سامنے ہوئی لیلا
لگی ہے دونوں طرف لاگ عشق کی یکساں
زباں پر اس کے بھی مجنوں ہے اس کے بھی لیلا
تمام ہو گئی دو دن میں عمر گل افسوس
ابھی تو رنگ قبا تک نہیں ہوا میلا
خدا کے واسطے چھوڑ اکبرؔ ان بتوں کا ساتھ
کہ ان کا منہ ہے بہت صاف دل بہت میلا
- کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 29)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.