کیا تجھ کو پتہ اے جاں کیا انجمنِ دل ہے
کیا تجھ کو پتہ اے جاں کیا انجمنِ دل ہے
ہر داغ شبِ ہجراں، رشکِ مہ کامل ہے
آساں ہے تو آساں ہے، مشکل ہے تو مشکل ہے
گل ہے تو کہیں کانٹا، یہ زیست کی منزل ہے
بر گشتہ نہ ہو اے دل کیا دوریٔ منزل ہے
وہ بھی تو ہے اک رہرو جو رہبرِ کامل ہے
رہ رہ کے تو اے بجلی کیوں کوند رہی ہے یاں
اک میرا نشیمن ہی کیا رشک کے قابل ہے
پھر تیغ بکف قاتل، وہ آیا سرِ مقتل
پھر رنگ شفق ابھرا پھر رقص میں بسمل ہے
افسردگی و حسرت، شبنم کی سحر ہونے
کلیوں کے تبسم پر بس دید کے قابل ہے
مجروح نہ ہو جائے دل آپ کا اے اخترؔ
جلووں میں نہ گم ہونا، یہ زیست کی محفل ہے
- کتاب : اختر دانا پوری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.