اس طلسم دھر میں ہیں صورت دیوانہ ہم
اس طلسم دھر میں ہیں صورت دیوانہ ہم
ہو گئے صرف تلاش وسعت ویرانہ ہم
ہیں شریک بزم وعظ و محفل رندانہ ہم
زینت مسجد ہمیں ہیں رونق میخانہ ہم
یادگار واردات سوز الفت جان کر
رکھتے ہیں چن چن کے اوراق پر پروانہ ہم
اک ذرا سی بات کہتے ہیں ہزاروں رنگ سے
یوں بنا دیتے ہیں ہر افسانے کو افسانہ ہم
حادثات عالم امکاں کا ہو احساس کیا
ہیں خمار زندگی سے بے خبر مستانہ ہم
ہاں جلائے جا ہمیں شمع تجلی شوق سے
بزم میں ہم راہ لاتے ہیں دل پروانہ ہم
ہر قدم کیف نگاہ مست سے جھک جھک گیا
سیکھ لیں پائے مژہ سے لغزش مستانہ ہم
ہونے والی ہیں بقدر ظرف مئے آشامیاں
کر لیں سعی وسعت و گنجائش پیمانہ ہم
شب کو تھا محفل میں کتنا مجمع اہل وفا
صبح کو پاتے ہیں انبار پر پروانہ ہم
بیٹھ سکتے ہیں کہیں تھک کر رہ دشوار میں
ہمت مردانہ ہم اے ہمت مردانہ ہم
اس سے بڑھ کر چاہتے کیا رفعت کاشانہ ہم
نام اخترؔ ہے رہا کرتے ہیں بالائے فلک
اس سے بڑھ کر چاہتے کیا رفعت کاشانہ ہم
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 33)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.