چین سے رہنے نہ دے گا اضطراب دل مجھے
چین سے رہنے نہ دے گا اضطراب دل مجھے
ورنہ فرقت میں بھی جی لینا نہ تھا مشکل مجھے
بے نیاز راہ منزل ہوں میری منزل نہ پوچھ
ڈھونڈھتی پھرتی ہے ہر ہر گام پر منزل مجھے
المدد جوش جنوں والخد ردام خرد
اب نظر آتی ہے ہر موج فنا ساحل مجھے
اک نگاہ واپسیں نے توڑ ہی ڈالا فریب
ایک مشیت پر سمجھتا تھا فقط قاتل مجھے
تیرے اس غم کے تصدق تیری ایذا کے نثار
تونے غم دے کر بنایا جوہر قابل مجھے
میری عزت ورنہ بیرون چمن کیا تھی نصیب
جو ہوئی صدقے میں اس گل کے ہوئی حاصل مجھے
نازاں ہوں آج اپنے مقدر پہ کیوں نہ ہم
پھر دیکھنے لگے ہیں جفا کی نظر سے آپ
ان کی بھی چشم ناز سے آنسو نکل پڑے
کیوں چھیڑ دی کسی نے مری چشم نم کی بات
- کتاب : تذکرہ مسلم شعرائے بہارحصہ پنجم (Pg. 68)
- Author : حکیم سید احمداللہ ندوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.