Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنکھوں سے دل میں آیا جس وقت نور تیرا

علاؤالدین جلالی

آنکھوں سے دل میں آیا جس وقت نور تیرا

علاؤالدین جلالی

MORE BYعلاؤالدین جلالی

    آنکھوں سے دل میں آیا جس وقت نور تیرا

    ایماں نے ہو کے روشن دیکھا ظہور تیرا

    پروانہ وار ارماں میں جان و دل سے قرباں

    ہے مثل شمع تاباں سینے میں نور تیرا

    آئی نظر تجلیٔ انوار لم یزل کی

    قندیل بن کے اُترا جب دل میں نور تیرا

    انوار تیرے دل میں دیکھیں گے آنکھ والے

    اندھوں پہ خاک ہوگا ظاہر ظہور تیرا

    ہے خوب بے نیازی ہے خوب کارسازی

    پایا ہر ایک شئے میں ظاہر ظہور تیرا

    کرتا ہے اپنی ہستی ناپید ہو کے پیدا

    پائے نہ کیوں یہ شیدا قرب و حضور تیرا

    جب عرش پر تجلی چمکی مہ عرب میں

    شرما گیا حیا سے اک دم میں طور تیرا

    وحدت کا ہر طرف سے کیوں شور و غل اٹھے

    بیٹھا ہوا ہے سکہ نزدیک و دور تیرا

    پی کر شراب وحدت بھولا میں خوابِ غفلت

    چھایا مری نظر میں جس دم سرور تیرا

    دیکھے نہ تیرے جلوے آئینۂ نظر سے

    یہ آنکھ کی خطا ہے کیا ہے حضور تیرا

    دعویٰ ہوا خودی کا جھگڑا مٹا دوئی کا

    ہم خاکیوں میں آیا جس دم غرور تیرا

    عرشِ بریں پہ تیری کرتے تھے حمد احمد

    فرشِ زمیں پہ خاکی سیکھے شعور تیرا

    نظروں میں ہو تجلی دل کو رہے تسلی

    دیکھے اگر جلالیؔ آنکھوں سے نور تیرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے