Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی پوچھوں گا میں عمر رواں سے

بریاں الہ آبادی

کبھی پوچھوں گا میں عمر رواں سے

بریاں الہ آبادی

MORE BYبریاں الہ آبادی

    کبھی پوچھوں گا میں عمر رواں سے

    کہاں جائے گی آئی ہے کہاں سے

    مری فریاد ہے تجھ سے الٰہی

    کہ عاجز آ گیا جور بتاں سے

    کوئی بیمار‌ الفت چل بسا ہے

    وہ آتے ہی رہے اپنے مکاں سے

    قفس مجھ کو مقدر نے دکھایا

    بہت مایوس تھا میں بوستاں سے

    محبت کا اثر ہم نے یہ دیکھا

    نظر آتے ہیں وہ اب مہرباں سے

    قفس میں ہو گئی تسکین دل کو

    ہوائے گل جب آئی بوستاں سے

    ترے جور و ستم بھی اے ستمگر

    تجاوز کر گئے اب آسماں سے

    کہو بریاںؔ نہ تم غم کی کہانی

    وہ گھبراتے ہیں ایسی داستاں سے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 46)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے