جسے نہ ہوش ہو اپنا نہ غم کو غم جانے
جسے نہ ہوش ہو اپنا نہ غم کو غم جانے
اسے سناتے ہیں نا حق خوشی کے افسانے
متاع ہوش بھی جب لٹ چکی محبت میں
مرے رفیق اب آئے ہیں مجھ کو سمجھانے
ہمیں نے روشنی کی تھی اندھیری راہوں میں
یہ اور بات ہے دنیا ہمیں نہ پہچانے
غلط ہے شمع پہ الزام نا سپاسی کا
خود اپنی آگ میں جلتے ہیں آپ پروانے
بھری بہار میں جو کچھ گزر گئی مجھ پر
اداس غنچے سنائیں گے اب وہ افسانے
بنام امن ہے چہروں پر مصلحت کی نقاب
کہ دشمنوں کو بھی اپنے نہ کوئی پہچانے
کبھی کبھی تو وہ عالم امینؔ گزرا ہے
کہ میرے جاننے والے مجھے نہ پہچانے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 64)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.