Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرید دیر و حرم کم سے کم یہ کام کریں

امین سلونوی

مرید دیر و حرم کم سے کم یہ کام کریں

امین سلونوی

MORE BYامین سلونوی

    مرید دیر و حرم کم سے کم یہ کام کریں

    حدیث‌ درد محبت کا ذوق عام کریں

    یہی ہے منت آدم یہی مقدر ہے

    غموں کی دھوپ میں راحت کا اہتمام کریں

    ابھی نہ دیں ہمیں الزام ہے وفائی کا

    خود اپنے وعدوں کا کہئے وہ احترام کریں

    جو تشنہ کام ترے میکدے میں ہوں ساقی

    مرے لہو سے وہ لبریز اپنے جام کریں

    ابھی نہ جیب نہ دامن نہ آستیں کا پتا

    یقین موسم گل ہو تو اہتمام کریں

    انہیں کے لب پہ ہے امن و اماں کا افسانہ

    وہی جو حضرت انساں کا قتل عام کریں

    گماں سے عہد یقیں تک سکوں کی ہو دنیا

    خوشی کے ساتھ جو غم کا بھی احترام کریں

    مذاق اہل گلستاں جو ساتھ دے جائے

    قفس نصیبوں کی یادوں کا احترام کریں

    یہ دور حشر نہیں ہے تو اور کیا ہے امینؔ

    کسے پکاریں یہاں کس کو ہم کلام کریں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 62)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے