Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل دے دیا ہے دید کا وعدہ لیے بغیر

امیر بخش صابری

دل دے دیا ہے دید کا وعدہ لیے بغیر

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    دل دے دیا ہے دید کا وعدہ لیے بغیر

    بنتی نہیں ہے بات یہاں جاں دیے بغیر

    مستی بھری نگاہوں سے مستی بکھیر دے

    ساقی نہ آج جائیں گے میکش پیے بغیر

    اُن کی گلی میں جوشِ جنوں کا یہ حال ہے

    نکلا نہ کوئی چاک گریباں کیے بغیر

    زاہد تجھے ہو خلد مبارک مگر ہمیں!

    تسکیں نہیں ہے جلوۂ جاناں کیے بغیر

    ہوگی امیرؔ صابری کیسے نماز عشق!

    نقشِ قدم پہ یار کے سجدہ کیے بغیر

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 51)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے