جو بات دل میں تھی آنکھوں نے کہہ سنائی ہے
جو بات دل میں تھی آنکھوں نے کہہ سنائی ہے
کہاں کی چوٹ کہاں جا کے رنگ لائی ہے
بھٹکتے پھرتے تھے دیر و حرم کی گلیوں میں
تمہارے پانے سے منزل کی راہ پائی ہے
کرم سے دامن امید آج بھر دیے
درِ حضور پہ مدت سے لا گھائی ہے
تمہاری آنکھوں کی مستی بہار کی صورت
تمام بادہ پرستوں پہ آج چھائی ہے
ہے آج کس نے اٹھایا نقاب چہرے سے
جدھر بھی دیکھیں ادھر شانِ کبریائی ہے
امیؔر صابری نکلے نہ آفتاب وہاں
جہاں پہ جلوۂِ محبوب کی خدائی ہے
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 57)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.