Font by Mehr Nastaliq Web

جو بات دل میں تھی آنکھوں نے کہہ سنائی ہے

امیر بخش صابری

جو بات دل میں تھی آنکھوں نے کہہ سنائی ہے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    جو بات دل میں تھی آنکھوں نے کہہ سنائی ہے

    کہاں کی چوٹ کہاں جا کے رنگ لائی ہے

    بھٹکتے پھرتے تھے دیر و حرم کی گلیوں میں

    تمہارے پانے سے منزل کی راہ پائی ہے

    کرم سے دامن امید آج بھر دیے

    درِ حضور پہ مدت سے لا گھائی ہے

    تمہاری آنکھوں کی مستی بہار کی صورت

    تمام بادہ پرستوں پہ آج چھائی ہے

    ہے آج کس نے اٹھایا نقاب چہرے سے

    جدھر بھی دیکھیں ادھر شانِ کبریائی ہے

    امیؔر صابری نکلے نہ آفتاب وہاں

    جہاں پہ جلوۂِ محبوب کی خدائی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 57)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے