اس طرح چشم تصور باز ہے
اس طرح چشم تصور باز ہے
جلوۂ جانا سراپا ناز ہے
کہہ رہی ہیں میرے دل کی دھڑکنیں
آپ ہیں یا آپ کی آواز ہے
میری ہر تارِ نفس میں مؤجزن
نغمۂ قالوا بلا کا راز ہے
فخر ہے کعبہ پہ اے زاہد تجھے
یار کی چوکھٹ پہ مجھ کو ناز ہے
جس کو دیکھا مست دبے خود کر دیا
کیا عجب اُن کی نگاہِ ناز ہے
یہ میرا دل اور کہاں یادِ صنم
خوبیِٔ قسمت پہ مجھ کو ناز ہے
مجھ میں رہ کر مجھ سے ہی پردہ امیرؔ
ان کے رہنے کا عجب انداز ہے
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 44)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.