Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جنہیں شرابِ محبت کا جام ملتا ہے

امیر بخش صابری

جنہیں شرابِ محبت کا جام ملتا ہے

امیر بخش صابری

جنہیں شرابِ محبت کا جام ملتا ہے

انہیں کو منزل دل کا مقام ملتا ہے

جو طور پر نہ ملا بے نقاب موسیٰ کو

وہ بے حجاب مجھے صبح و شام ملتا ہے

تیری نگاہوں کی مستی سنبھالتی ہے اسے

جو میکدے میں کوئی تشنہ کام ملتا ہے

تیری نماز پہ واعظ مجھے تعجب ہے

نمازِ عشق میں کس کو قیام ملتا ہے

پھرا نہ کوئی بھی محروم تیری چوکھٹ سے

تیرے کرم سے تیرا فیض عام ملتا ہے

تلاشِ یار میں کھو دے تو اپنی ہستی کو

نشانِ یار سے اپنا مقام ملتا ہے

امیرؔ صابری تو آشنائے فطرت ہے

تیری زباں سے کسی کا پیغام ملتا ہے

مأخذ :
  • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 60)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے