جنہیں شرابِ محبت کا جام ملتا ہے
جنہیں شرابِ محبت کا جام ملتا ہے
انہیں کو منزل دل کا مقام ملتا ہے
جو طور پر نہ ملا بے نقاب موسیٰ کو
وہ بے حجاب مجھے صبح و شام ملتا ہے
تیری نگاہوں کی مستی سنبھالتی ہے اسے
جو میکدے میں کوئی تشنہ کام ملتا ہے
تیری نماز پہ واعظ مجھے تعجب ہے
نمازِ عشق میں کس کو قیام ملتا ہے
پھرا نہ کوئی بھی محروم تیری چوکھٹ سے
تیرے کرم سے تیرا فیض عام ملتا ہے
تلاشِ یار میں کھو دے تو اپنی ہستی کو
نشانِ یار سے اپنا مقام ملتا ہے
امیرؔ صابری تو آشنائے فطرت ہے
تیری زباں سے کسی کا پیغام ملتا ہے
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 60)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.