ساقیا ہے آج میخانے میں مستانوں کی عید
ساقیا ہے آج میخانے میں مستانوں کی عید
شمع رو ہے آج بس ان تیرے پروانوں کی عید
آج بھر بھر کر پلاوے جنتی بھی ہم پی سکیں
رنگ پر آئی ہوئی ہے آج دیوانوں کی عید
بے حجابانہ وہ محفل میں چلے آئے ہیں آج
بعد مدت کے ہوئی ہے میرے ارمانوں کی عید
یہ کسی کی مست آنکھوں کا تصرف دیکھیے
ہے جنونِ عشق میں اپنے گریبانوں کی عید
کہہ رہے ہیں ساکنانِ نجد چل کر دیکھ لو
قیس کے دم سے ہوا کرتی تھی ویرانوں کی عید
کر رہے طوافِ میخانہ یوں میکش جھوم کر
آج ہے تو بہ شکن لبریز پیمانوں کی عید
میکدہ کلیر سے اٹھیں ہیں گھٹائیں جھوم کر
ہے امیؔر صابری صابر کے دیوانوں کی عید
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 61)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.