Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ساقیا ہے آج میخانے میں مستانوں کی عید

امیر بخش صابری

ساقیا ہے آج میخانے میں مستانوں کی عید

امیر بخش صابری

ساقیا ہے آج میخانے میں مستانوں کی عید

شمع رو ہے آج بس ان تیرے پروانوں کی عید

آج بھر بھر کر پلاوے جنتی بھی ہم پی سکیں

رنگ پر آئی ہوئی ہے آج دیوانوں کی عید

بے حجابانہ وہ محفل میں چلے آئے ہیں آج

بعد مدت کے ہوئی ہے میرے ارمانوں کی عید

یہ کسی کی مست آنکھوں کا تصرف دیکھیے

ہے جنونِ عشق میں اپنے گریبانوں کی عید

کہہ رہے ہیں ساکنانِ نجد چل کر دیکھ لو

قیس کے دم سے ہوا کرتی تھی ویرانوں کی عید

کر رہے طوافِ میخانہ یوں میکش جھوم کر

آج ہے تو بہ شکن لبریز پیمانوں کی عید

میکدہ کلیر سے اٹھیں ہیں گھٹائیں جھوم کر

ہے امیؔر صابری صابر کے دیوانوں کی عید

مأخذ :
  • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 61)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے