Font by Mehr Nastaliq Web

عشق میں بے قرار پھرتے ہیں

امیر بخش صابری

عشق میں بے قرار پھرتے ہیں

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    عشق میں بے قرار پھرتے ہیں

    یعنی دیوانہ وار پھرتے ہیں

    سر کو لے کر ہتھیلی پر لاکھوں

    آپ کے جاں نثار پھرتے ہیں

    تیرے کوچے میں تیری گلیوں میں

    مانگتے تاجدار پھرتے ہیں

    جان دے دیں گے اپنے وعدے پر

    کیا کہیں بادۂ خوار پھرتے ہیں

    ان کو محشر میں دیکھ کر یوں کہا

    وہ میرے راز دار پھرتے ہیں

    تجھ کو کچھ بھی خبر نہیں زاہد

    وہ تیرے ہمکنار پھرتے ہیں

    دیر و کعبہ میں بت کدہ میں امیرؔ

    بہرِ دیدارِ یار پھرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 62)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے