عشق میں بے قرار پھرتے ہیں
عشق میں بے قرار پھرتے ہیں
یعنی دیوانہ وار پھرتے ہیں
سر کو لے کر ہتھیلی پر لاکھوں
آپ کے جاں نثار پھرتے ہیں
تیرے کوچے میں تیری گلیوں میں
مانگتے تاجدار پھرتے ہیں
جان دے دیں گے اپنے وعدے پر
کیا کہیں بادۂ خوار پھرتے ہیں
ان کو محشر میں دیکھ کر یوں کہا
وہ میرے راز دار پھرتے ہیں
تجھ کو کچھ بھی خبر نہیں زاہد
وہ تیرے ہمکنار پھرتے ہیں
دیر و کعبہ میں بت کدہ میں امیرؔ
بہرِ دیدارِ یار پھرتے ہیں
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 62)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.