Font by Mehr Nastaliq Web

سینے میں لگے جس دم پیکاں محبت کے

امیر بخش صابری

سینے میں لگے جس دم پیکاں محبت کے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    سینے میں لگے جس دم پیکاں محبت کے

    زندہ ہوئے جاتے ہیں انسان محبت کے

    بندہ ہوں محبت کا نہ پوچھو محبت کی

    اٹھتے ہیں میرے دل میں طوفان محبت کے

    اللہ شہرم رکھے اللہ پورے کر دے

    کچھ ایسے نرالے ہیں سامان محبت کے

    سر رکھ کے ہتھیلی پہ آتے ہیں سر محفل

    جن مستوں نے دیکھے ہیں میدان محبت کے

    جان تک تو نکل کر کے اب لب پہ آ پہنچی ہے

    اے کاش نہ نکلے ہیں ارمان محبت کے

    کوچۂ محبت سے مر کر بھی نہ نکلیں گے

    لاکھوں ہیں میرے سر پر احسان محبت کے

    جو کچھ امیرؔ دیکھا دیکھا ہے محبت میں

    دل صدقے محبت کے قربان محبت کے

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 63)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے