تمہارے آستاں کی جلوہ آرائی نہیں جاتی
تمہارے آستاں کی جلوہ آرائی نہیں جاتی
جبین شوق سے میری جبیں سائی نہیں جاتی
امنڈ کر آ رہی ہیں مستیاں طیبہ کی جانب سے
اے واعظ! میکشوں سے اب قسم کھائی نہیں جاتی
ہزاروں خوبرو لاکھوں حسین آئے گیے اب تک
میرے محبوب یکتا کی وہ یکتائی نہیں جاتی
لگی میں پھر لگا دی ہے لگانے والے نے ایسی
یہ ایسی آگ ہے جو آپ بھڑکائی نہیں جاتی
بھلا عشق و محبت کی حقیقت کوئی کیا جانے
طبیعت گر الجھ جائے تو سلجھائی نہیں جاتی
نظر ملتے ہی محفل میں میری کھوئی گئی دنیا
تعجب ہے وہاں بھی میری تنہائی نہیں جاتی
امیرؔ صابری اس عشق میں مجھ کو محبت کی
سمجھ کچھ ایسی آئی ہے جو سمجھائی نہیں جاتی
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 65)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.