Font by Mehr Nastaliq Web

تمہارے آستاں کی جلوہ آرائی نہیں جاتی

امیر بخش صابری

تمہارے آستاں کی جلوہ آرائی نہیں جاتی

امیر بخش صابری

تمہارے آستاں کی جلوہ آرائی نہیں جاتی

جبین شوق سے میری جبیں سائی نہیں جاتی

امنڈ کر آ رہی ہیں مستیاں طیبہ کی جانب سے

اے واعظ! میکشوں سے اب قسم کھائی نہیں جاتی

ہزاروں خوبرو لاکھوں حسین آئے گیے اب تک

میرے محبوب یکتا کی وہ یکتائی نہیں جاتی

لگی میں پھر لگا دی ہے لگانے والے نے ایسی

یہ ایسی آگ ہے جو آپ بھڑکائی نہیں جاتی

بھلا عشق و محبت کی حقیقت کوئی کیا جانے

طبیعت گر الجھ جائے تو سلجھائی نہیں جاتی

نظر ملتے ہی محفل میں میری کھوئی گئی دنیا

تعجب ہے وہاں بھی میری تنہائی نہیں جاتی

امیرؔ صابری اس عشق میں مجھ کو محبت کی

سمجھ کچھ ایسی آئی ہے جو سمجھائی نہیں جاتی

مأخذ :
  • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 65)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے